1 |
مصنف نے کتنا عرصہ مرغیوں کی عادات و خصائل کا مطالعہ کیا. |
- A. چھے ماہ
- B. نو ماہ
- C. بارہ ماہ
- D. اٹھارہ ماہ
|
2 |
قنوطی اس شخص کو کہتے ہیں |
- A. جو ہنس مکھ ہو
- B. جو روشن خیال ہو
- C. جو خوش عقیدہ ہو
- D. جس کا عقیدہ ہو کہ انکھیں رونے کےلیے ہیں
|
3 |
کفایت شعار لوگ ٹائم پیس خریدنے کی بجائے مرغ پالتے ہیں تاکہ |
- A. صبح جلد اٹھ سکیں
- B. ان کے انڈے استعمال کرسکیں.
- C. ہمسایوں کو صبح خیزی کی عادت رہے
- D. ان کا گوشت استعمال کرسکیں.
|
4 |
یوسفی کے مطابق مرغیوں کی نسل |
- A. بڑی تیزی سے بڑھتی ہے
- B. جلدی مٹ جاتی ہے
- C. مٹائے نہیں بنتی
- D. سست روی سے بڑھتی ہے
|
5 |
خوش عقیدہ لوگوں کا ایمان ہے. |
- A. مرغ کا گوشت لزیز ہوتا ہے
- B. مرغ اپنا رزق خود تلاش کرتا ہے
- C. مرغ کی بانگ سے انسان جاگ جاتا ہے
- D. مرغ بانگ نہ دے تو پو نہین پٹھتی
|
6 |
سبق "اور آنا گھر میں مرغیوں کا" مشتاق احمد یوسفی کی کس کتاب سے لیا گیاہے. |
- A. چراغ تلے
- B. زرگزشت
- C. آب گم
- D. حاکم بدہن
|
7 |
قنوطی کی مرغی ایک سال میں اندازا کتنے انڈے دے گی. |
- A. ڈیڑھ سو
- B. دو سو
- C. ڈھائی سو
- D. تین سو
|
8 |
مہمان کے اخلاص اور ایثار کا اندازہ کن باتوں سے ہوتا ہے. |
- A. تحفے سے
- B. طویل قیام سے
- C. دسترخوان پر مرغیوں کی تعداد سے
- D. اس کی تواضح سے
|
9 |
یوسفی کے خیال میں مرغی کا صیحیح مقام کیا ہے. |
- A. کھیت
- B. دڑبہ
- C. پیٹ
- D. پیٹ اور پلیٹ
|
10 |
گھوڑا اپنے سوار کا پہچانتا ہے. |
- A. جوتا
- B. چابک
- C. اشارہ
- D. آسن
|