1 |
کسی شے کی طلب اور رسد آپس میںبرابر ہو جائیں تو اسے منڈی کا توازن کہا جاتا ہے اور جس قیمت پر یہ دونوں قوتیں برابر ہوں اسے کہتے ہیں |
- A. توازنی قیمت
- B. متوازن قیمت
- C. توازنی مقدار
- D. الف اور ب دونوں
|
2 |
اگر رسد کی نسبت طلب میں زیادہ اضافہ ہوتو |
- A. قیمت کم ہوگی
- B. قیمت میں اضافہ ہوگا
- C. مقدار کم ہو جائے گی
- D. قیمت اور مقدار میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی
|
3 |
اگر 2p-q=5.5 ہو تو متوازن مقدار ہوگی |
- A. 0.5
- B. 1.5
- C. 2.5
- D. 3.5
|
4 |
اگر طلب میں کمی اور رسد میں اضافہ ایک ہی نسبت سے ہو یعنی برابر تبدیلی ہو تو شے کی توازنی مقدار پر کیا اثر پڑے گا |
- A. بڑھ جائے گی
- B. کم ہو جائے گی
- C. تبدیل نہیں ہوگی
- D. عدم توازن ہوگا
|
5 |
شے کی توازنی قیمت اور توازنی مقدار پر طلب و رسد میں تبدیلی کے اثرات کتنے ہیں |
|
6 |
جب رسد اور طلب میں یکساں کمی ہوتو قیمت |
- A. بڑھ جاتی ہے
- B. کم ہو جاتی ہے
- C. برابر رہتی ہے
- D. صفر ہے
|
7 |
فرم کے توازن کی لازمی شرط ہے |
- A. کل وصولی = کل مصارف
- B. اوسط وصولی = اوسط مصارف
- C. مختتم وصولی = مختتم مصارف
- D. مختتم وصولی = اوسط مصارف
|
8 |
طلب اور رسد کی قوتیں مخالف سمت میں حرکت کرتی ہیں لہذا جس نقطہ پر طلب اور رسد برابر ہوجاتی ہے اسے کہا جاتا ہے |
- A. منڈی کا توازن
- B. توازنی مقدار
- C. متوازن قیمت
- D. ان میں سے کوئی نہیں
|
9 |
اگر طلب و رسد میں برابر کمی ہوتو توازنی قیمت پر کیا اثر پڑے گا |
- A. قیمت میں اضافہ ہو جائے گا
- B. قیمت کم ہوجائے گی
- C. قیمت تبدیل نہیں ہوگی
- D. ان میں سے کوئی نہیں
|
10 |
طلب ورسد کے خطوط کس سمت میں حرکت کرتے ہیں |
- A. ایک ہی سمت
- B. مخالف سمت
- C. ایک دوسرے کے متوازی
- D. افقی حالت میں
|