1 |
عبادت کرنے والا کہلاتا ھے؟ |
- A. عابد
- B. معبود
- C. عہد
- D. عباد
|
2 |
مخدوم صاحب سکول میں اُردو کے استاد ہیں اور بچوں میں بہت مقبول اور ہر دل عزیز ہیں مخدوم صاحب بچوں کو نصاب کے ساتھ زندگی کے بارے میں اچھی اچھی باتیں بھی بتاتے رہتے ہیں اس بار ہفتہ واربزم ادب میں اُنھوں نے اپنی جماعت کے بچوں سے کہا کہ آج ہم ایک مثالی طالب علم کی صفات اور خصوصیات پر گفتگو کریں گے تاکہ آپ سب بھی خود کو ایک مثالی طالب علم بنانے کی کوشش کریں سب طلبہ ہمہ تن گوش ہو گئے جماعت کے مانیٹر طارق نے کوئی سوال پوچھنے کے لیے ہاتھ کھڑا کیا تو مخدوم صاحب نے اسے اشارے سے سوال پوچھنے کی اجازت دی
مثالی طالب علم کی صفات اور خصوصیات پر گفتگو کرنے کا مقصد تھا کہ |
- A. مثالی طالب علم کی پہچان ہو جائے
- B. مثالی طالب علم کی خصوصیات کا پتا چل جائے
- C. جماعت میں مثالی طالب علموں کی تعداد کا پتا چل جائے
- D. جماعت کے سب بچے خود کو مثالی طالب علم بنانے کی کوشش کریں
|
3 |
"یگانہ کا متضاد ہے" |
- A. دیوانہ
- B. بیعانہ
- C. پروانہ
- D. بیگانہ
|
4 |
الفاظ کی ردیف وار ترتیب ھے. |
- A. سڑک،نہیں،دس،کہاں
- B. دس،سڑک،کہاں،نہیں
- C. ںہیں،کہاں،دس، سڑک
- D. کہاں،نہیں،دس،سڑک
|
5 |
تم انسان کیسی مخلوق ہو؟ مجھے دھرتی ماں اور مادروطن بھی کہتے ہو اور آلودگی بھی پھیلاتے ہو سنگ دل سے سنگ دل اولاد ماں کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کرتی جیسا تم میرے ساتھ روا رکھتے ہو مجھے بتاؤ تم کیسے بیٹے ہو جو گندگی پھیلا کے پانی آلودہ کر کے ٹائر جلا کے شور مچا کے اپنی ماں کو ستاتے ہو طرح طرح کے دکھ دیتے ہو اس کے حسن کو غارت کرنے کا سامان کرتے ہو کچھ درد دل رکھنے والے انسان میرے بچاؤ کے لیے تدبیریں کرتے رہتے ہیں انہی کی کوششوں سے ہر سال دنیا بھر میں 22 اپریل کو "یوم ارض" منایا جاتا ہے
عبارت میں اپنا دکھ بتا رہا /رہی ہے |
- A. انسان
- B. اولاد
- C. مخلوق
- D. دھرتی ماں
|
6 |
میں ایک سیارہ ہوں۔ وہ سیارہ، جس پر آپ رہتے ہیں۔ دنیا والوں نے میرا نام زمین رکھا ہے۔ میں ہزاروں سال پہلے وجود میں آئی تھی۔ میں جس طرح آج نظر آتی ہوں، پہلے ایسی نہیں تھی۔ میرے سینے پر جنگلات تھے۔ ان جنگلوں میں ہر طرح کے جانور بھاگتے پھرتے۔ پرندے چہچہاتے۔ ہر طرف ہریالی اور شادابی تھی۔ درختوں سے وافر مقدار میں آکسیجن پیدا ہوتی۔ ہوا صاف ستری تھی۔ فجا میں گردوغبار اور دھوئیں کا نام و نشان تک نہ تھا۔ دریائوں اور سمندروں کا پانی صاف شفاف تھا۔ ہر طرح کی آبی مخلوق اس میں مزے سے رہتی۔ ماحول پر سکون تھا۔ ہر کوئی یہاں خوش خوش رہتا تھا۔ پھر یوں ہوا کہ حضرت انشان نے میرا حلیہ بگاڑنا شروع کیا۔ درختوں پر کلہاڑے کے وار چلنے لگے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ انسان نے ترقی کی ہے۔ وہ پتھر کے زمانے سے ترقی کرتے کرتے ایٹمی دور میں پہنچ چکا ہے۔ اس نے کارخانے بنا لیے ہیں۔ تیز رفتار گاڑیاں ایجاد کر لی ہیں۔ وہ پرندوں کی طرح ہوائوں میں اڑتا پھرتا ہے۔ وہ سمندروں کے سینے پر ہی نہیں، زیر آب بھی تیر سکتاہے۔
زمین وجود میں آئی تھی: |
- A. سیکڑوں سال پہلے
- B. ہزاروںسال پہلے
- C. لاکھوں سال پہلے
- D. کئ سو سال پہلے
|
7 |
درست اعراب والا لفظ ہے |
- A. مَعِرَاج
- B. مِعرَاج
- C. مَعرَاج
- D. مِعَرَاج
|
8 |
کھیلوں کو انسانی زندگی میں بہت اہمیت حاصل ہے۔ کھیل سے جسمانی صحت بہتر ہوتی ہے۔ یہ بات دیکھنے میں آئی ہے کہ کھلاڑی عام لوگوں کی نسبت جسمانی اعتبار سے زیادہ مضبوط اور توانا ہوتےہیں۔ جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ کھیل اخلاقی تربیت کا بھی ایک موئثر ذریعہ ہیں۔ کھلاڑی کو کھیل کے قواعدو ضوابط کی پانبدی کرنا سکھائی جاتی ہے۔ ایک کھلاڑی کھیلتا تو جیت کے لیےہے مگر جب وہ ہار جاتا ہے تو اپنی ناکامی کو خوش دلی سے قبول کرتا ہے اور اپنی کمزریوں پر قابو پر کراگلے مقابلے کے لیے تیار ہوجاتا ہے۔ یوں کھیل کی وجہ سے ایک کھلاڑی میں فراخ دلی، بلند حوصلگی، اور جہد مسلسل کی صلاحیتیں پیدا ہوتی ہیں۔
کھلاڑی اپنی ناکامی کو قبول کرتا ہے: |
- A. ناراضی سے
- B. بحث مباحچے سے
- C. خوشی سے
- D. اداسی سے
|
9 |
وہ شخص جو بدنام ہو جائے اس کےلیے مثل مشہور ہے |
- A. بدنام بُرا بد بُرا
- B. بد اچھا نام اچھا
- C. بد اچھا بدنام بُرا
- D. بد بُرا بد نام اچھا
|
10 |
یہ دنیا خیر و شر کی لاتعداد مثالوں سے بھری پڑی ہے-اس میں کوئی شک نہیں کہ
دنیا میں خیر کی بھی متعدد مثالیں موجود ہیں آؤر شر کی مثالوں کی تعداد بھی کسی
طور کم نہیں ہے-یاد رکھنا چاہیے کہ شر کی مثآلیں محض اس لیے محفوظ رکھی گئی
ہیں تاکہ لوگ ان سے عبرت پکڑیں آؤر بھلائی اور نیکی کا راستہ اختیار کریں- یہ
بات نہایت اہم ہے کہ اگر کوئی انسان اپنئ زاتی صفات کی بنیاد پر زندہ سلامت ہے
تو اس کی وجہ اس کے اعمال خیر ہیں- خیر ایک چراغ ہے- جو جہالت ،گمراہی،
خود غرضی، ظلم اور ہوس پرستی کے اندھیروں میں ہدایت، سلامتی، سکھ اور
محبت کی روشنی پھیلانے کی ضمانت ہے- حضرت عمر بن عبدالعزیز بھی خیر کے
ایسے ہی نمائندہ اور روشنی کے ایسے ہی چراغ تھے- |
- A. خود غرضی کے معنی ہیں-
- B. ً مطلب پرستی
- C. مادہ پرستی
- D. نفس پرستی
- E. توحید پرستی
|