1 |
ایسا زر جس میں ادائیگی اور قبولیت میں کسی قسم کی حد مقرر نہ ہو اسے کہا جاتا ہے |
- A. غیر محدود قانونی زر
- B. محدود قانونی زر
- C. کاغذی زر
- D. دھاتی زر
|
2 |
ایسا زر جس میں ایک خاص حد تک ہی ادائیگی کا جاسکتی ہو اسے کہتے ہیں |
- A. غیر محدود قانون زر
- B. محدود قانونی زر
- C. دھاتی زر
- D. کاغذی زر
|
3 |
مقدار زر اور قدر زر کے مابین پائے جانے والے تعلق کی مساوات MV=PT ماہر معاشیات نے پیش کی |
- A. پروفیسر ٹازگ
- B. پروفیسر فشر
- C. پروفیسر کراؤتھر
- D. پروفیسر مارشل
|
4 |
نظریہ مقدار زر کو مساوات کی شکل میں پیش کیا |
- A. پروفیسر فشر نے
- B. پروفیسر ٹارگ نے
- C. پروفیسر مارشل نے
- D. پروفیسر رینالڈ نے
|
5 |
زر سے مراد وہ شے ہے جسے آلہ مبادلہ کی حیثیت سے قبولیت عامہ حاصل ہو اور ساتھ ساتھ وہ پیمائش قدر اور ذخیرہ قدر کا کام بھی سر انجام دے زر کی یہ تعریف بیان کی ہے |
- A. پروفیسر واکر نے
- B. پروفیسر مارشل نے
- C. پروفیسر کراؤتھر نے
- D. پروفیسر پیگو نے
|
6 |
عمدہ زر کی بنیادی خصوصیات ہیں |
- A. قبولیت عامہ، پائیداری
- B. یکسانیت، تقسیم پذیری
- C. انتقال پذیری، شناخت پذیری، تقسیم پذیری
- D. سب
|
7 |
ایسا دھاتی زر جس کی ظاہری مالیت اس کی حقیقی مالیت سے زیادہ ہو اسے کہا جاتا ہے |
- A. معیاری دھاتی زر
- B. کاغذی زر
- C. علامتی زر
- D. قریب زر
|
8 |
نوٹ اور سکے قانونی زر ہیں کیونکہ |
- A. ان کے بدلے حکومت سونا، چاندی انے پاس رکھتی ہیں
- B. انہیں تجارتی بنک جاری کرتے ہیں
- C. انہیں مرکزی بنک جاری کرتا ہے
- D. ان کو قبول کرنے کے لیے عوام پر پابندی ہے
|
9 |
مکمل زر تصور نہیں ہوتا |
- A. دس روپے کا نوٹ
- B. سو روپے کا نوٹ
- C. چاندی کا ٹکڑا
- D. ہزار روپے کا نوٹ
|
10 |
قدر زر سےمراد ہے زر کی قوت خرید. اگر زر کی مقدار کو دوگنا کر دیا جائے تو |
- A. زر کی قوت خرید آدھی رہ جائے گا
- B. زر کی قوت خرید دو گنا ہو جائے گی
- C. زر کی قوت خرید تین گنا ہو جائے گی
- D. زر کی قوت خرید پر کوئی اثر نہیں پڑے گا
|