1 |
فتح مکہ کے مقوقے پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے کفار کے لیے عام معافی کا اعلان علامت ہے. |
- A. صبر وتحمل کی
- B. عفوو درگزر کی
- C. سخاوت کی
- D. ایثار و قربانی کی
|
2 |
رسول اللہ رضی اللہ تعالی عنہ نے عبادت میں میانہ روی کا حکم دیا |
- A. حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالی عنھا کو
- B. حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ
- C. حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہ کو
- D. حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ کو
|
3 |
عام الوفود سے مراد ہے |
- A. وفود کا سال
- B. وفود کا دن
- C. وفود کی صدی
- D. وفود کا مہینا
|
4 |
فتح مکہ کے موقعے پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خانہ کعبہ کی چابی سپرد کی. |
- A. حضرت طلحہ بن زبیر رضی اللہ تعالی عنہ کے
- B. حضرت طلحہ عبیداللہ رضی اللہ تعالی عنہ کے
- C. حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالی عنہی کے
- D. حضرت عثمان بن طلحہ رضی اللہ تعالی عنہ کے
|
5 |
حدیث مبارکہ کے مطابق نبی کریم صلی اللہ تعالی خاتم النبین رات کے کس حصے میں سوتے تھے. |
- A. ابتدائی حصے میں
- B. آدھی رات کو
- C. آخری حصے میں
- D. فجر کے بعد
|
6 |
نبی کریم صلی اللہ تعالی عنہ کی خدمت میں حاضر ہونے والے وفود کو ٹھہریا جاتا تھا. |
- A. مسجد نبوی میں
- B. مسجد قبا میں
- C. حضرت ایوب انصاری رضی اللہ تعالی کے گھر
- D. سرائے میں
|
7 |
انصاری میزبان نےمہمان کے ساتھ کیا سلوک کیا. |
- A. خود بھوکے رہے اور اس کا کھلایا
- B. بچوں کے ساتھ اسے کھانا کھلایا
- C. اسے مال و دولت عطا کیا
- D. اسے کھجوریں عطا کیں
|
8 |
وفد بین تمیم کی قیادت کررہا تھا. |
- A. اقرع بن حابس
- B. مالک بن فہر
- C. عبداللہ بن ابی
- D. اھج
|
9 |
غزوہ حنین میں بھیرنے والوں کو آواز دے کر اکٹھا کرنے والے تھے. |
- A. حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالی عنہ
- B. حضرت عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ تعالی عنہ
- C. عبداللہ بن مسعود رضی رضی اللہ تعالی عنہ
- D. حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ تعالی عنہ
|
10 |
یتیموں کی پرورش کرنا اور عوامی فلاح و بہبود کے کام انجام دینا کہلاتاہے. |
- A. صبر و تحمل
- B. سخاوت و ایثار
- C. عفوو درگزر
- D. رواداری
|