By Muhammad Utban Abid23, Mar 2024 11:04 AMilmkidunya.com
قرار داد پاکستان
اس قرارداد کو آل انڈیا مسلم لیگ نے 22-24 مارچ 1940 کو لاہورکے منٹو پارک میں اپنے تین روزہ اجلاس کے موقع پر پیش کیا تھا۔ اس قرارداد میں برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک مسلم مملکت کے قیام کا مطالبہ کیا۔ اس قرارداد کو محمد ظفر اللہ خان نے تیار کیا تھا اور بنگال کے وزیر اعظم اے کے فضل الحق نے پیش کیا تھا۔ قرارداد پاکستان 23 مارچ 1940 کو منظور ہوئی تھی۔
تئیس مارچ یوم پاکستان
قرارداد پاکستان کی منظوری ایک اہم موڑ تھا جس نے برصغیر کی تاریخ کو بدل دیا۔ اس قرارداد کے بعد مسلمانوں نے اپنے الگ وطن کے حصول کے لیے ایک متحدہ جدوجہد شروع کی۔
اسی جدوجہد کے نتیجے میں اور قائداعظم کی قیادت میں 14 اگست 1947 کو پاکستان معرض وجود میں آیا۔
آج ہم 23 مارچ کو یوم پاکستان کے طور پر مناتے ہیں۔
تقریبات اورفوجی پریڈ
یوم پاکستان 23 مارچ کو پورے ملک میں بڑے جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔ سرکاری طور پر تقریبات کا انعقاد ہوتا ہے، شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے اور قومی ترانہ گایا جاتا ہے۔ تئیس مارچ کے موقع پر فوجی پریڈ ہوتی ہے۔ پریڈ میں فوج اپنی طاقت اور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتی ہے اور پاکستان کا پرچم بلند کیا جاتا ہے۔
سرکاری طور پر منایا نہیں جاتا تھا
تئیس مارچ کا دن 1940ء سے لے کر 1947ء تک اور آزادی کے بعد بھی 23 مارچ کا دن سرکاری طور پر منایا نہیں جاتا تھا اور نہ ہی تعلیمی اداروں اور سرکاری دفاتر میں تعطیل ہوا کرتی تھی۔
یومِ جمہوریہ یا ری پیلک ڈے
پاکستان میں آئین سازی کا عمل 1956ء میں مکمل ہوا، وزیرِ اعظم چوہدری محمد علی نے گورنر جنرل سے آئین کی باقاعدہ منظوری کے لیے تاریخ مانگی، گورنر جنرل نے 23 مارچ کا دن چنا، اس دن کے چنے جانے پر وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا اور اسے یومِ جمہوریہ یا ری پیلک ڈے کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا گیا۔
پیغام
یوم پاکستان ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمارے بزرگوں نے پاکستان بنانے کے لیے بہت تکلیفیں برداشت کی تھیں۔ انہوں نے اپنی جانیں، اپنی جائیدادیں، اور اپنی خوشیاں قربان کر دیں تاکہ ہمیں ایک آزاد ملک مل سکے۔
یہ دن ہمیں یہ بھی یاد دلاتا ہے کہ ہمیں متحد رہنا چاہیے اور اپنے ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے کام کرنا چاہیے۔ ہمیں اپنے اختلافات کو بھول کر ایک قوم بننا چاہیے۔
ہمیں اپنے ملک سے محبت کرنی چاہیے اور اس کی حفاظت کرنی چاہیے۔