سائنسدانوں نے انسان كو اینیمل كنگڈم یعنی جانوروں كے گروپ میں شامل كیا ہے- قرآن مجید میں بھی اللہ تعالیٰ نے بعض انسانوں كو جانوروں سے بھی بد تر قرار دیا ہے- یہ لوگ ایسے لوگ ہیں جو اللہ تعالیٰ كے احكامات كو نہیں مانتے- اگر ہم سائنسدانوں كی درجہ بندی پر نظر ڈالیں تو سائنس نے انسان كو اس لئے جانوروں كے گروپ میں شامل كیا ہے كیونکہ انسانوں اور جانوروں میں كچھ قدریں مشترک ہیں- انسانوں اور جانوروں كی كچھ خواہشات بھی مشترک ہیں- ہم انسان جانوروں كے اس گروپ سے تبھی نكل سكتے ہیں جب ہم اپنی نفسانی خواہشات پر قابو پا لیں گے- اگر ایک انسان اپنی نفسانی خواہشات پر قابو نہیں پاتا تو وه انسان جانوروں سے بھی بد تر ہے- پچھلے دنوں لاہور كے ایک  نجی سكول كا ایک اسكینڈل سامنے آیا تو بحیثیت انسان اور استاد یہ سارا واقعہ سن كر بہت شرمندگی ہوئی- ہمارے معاشرے میں اب یہ رویہ اور جنسی استحصال بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے- استاد كا پیشہ ایک بہت مقدس پیشہ ہے- اللہ كے نبی صلى الله عليه وسلم نے بھی استاد ہونے پر فخر كیا ہےاور فرمایا:
        "بیشک میں معلّم بنا كر بھیجا گیا ہوں"
یہ پیشہ تمام انبیاء كی سنت بھی ہے- استاد كو روحانی باپ بھی قرار دیا گیا ہے- ان تمام باتوں سے ہم اس پیشہ كی پاكیزگی اور تقدّس كا اندازه لگا سكتے ہیں- اب میں دوباره اس واقعہ كی طرف آتا ہوں جس واقعہ نے ہمارے معاشرے میں بہت سے سوالات كو جنم دیا ہے اور ہمارے معاشرے كی بے حسی پر بھی بہت سے سوالات اٹھا دیے ہیں- اب ضرورت ہے کہ كیسے ان واقعات كا سدّباب كیا جائے- ان سب باتوں كے لئے بھی ہمارے دین نے كچھ حدود و قیود كا تعین كیا ہے- جس پہ چل كر ہم ان واقعات كو روک سكتے ہیں- جب تک ہم  معاشرے كو اسلامی و اخلاقی اقدار پر استوار نہیں كرتےتب تک ان واقعات كو نہیں روكا جا سكتا- اس كے لئے ہمیں اپنے بچوں اور اساتذه دونوں كو اسلامی و اخلاقی اقدار كا درس دینا پڑے گا- ان سب چیزوں میں والدین كا كردار  بہت اہم ہے- والدین كو اپنے بچوں كو وقت دینا چاہیے, ان كی باتوں كو ٹھنڈے دماغ سے سننا چاہیے اور  بچوں كو اعتماد دینا چاہیے- دوسری بات جو ان واقعات كو روک سكتی ہے وه اسلامی سزا كا نفاذ ہے- جب بھی كوئی واقعہ پیش آئے اس كی تحقیقات كر كے ذمہ داروں كو فوری اسلام كے مطابق سزا ملنی چاہیے- آخر میں میں اللہ تعالیٰ سے دعا كرتا ہوں کہ اللہ ہمارے معاشرے اور ملک پاكستان پر رحم كرے اور یہاں اسلامی نظامِ زندگی كے لئے آسانیاں پیدا فرمائے-   آمین!

 

About The Author:

Ilmkidunya is one of the biggest educational websites working for the past 18 years to keep the people updated regarding the latest educational news about admission, universities, results, date sheets, and scholarships.


Share your comments questions here
Sort By:
X

Sign in

to continue to ilmkidunya.com

inquiry-image

Free Admission Advice

Fill the form. Our admission consultants will call you with admission options.